نئی دہلی،15دسمبر(ایجنسی) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پرنسپل سکریٹری راجندر کمار کے دفتر پر سی بی آئی چھاپے کو لے کر الزام تراشی عروج پر ہے. وزیر اعلی کیجریوال نے کہا کہ سی بی آئی ریڈ غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے، میں اس چھاپے سے حیران ہوں، راجندر کمار تو صرف بہانہ ہیں، حقیقت میں نشانہ میں ہوں. انہوں نے کہا کہ ٹھیکوں Contracts کی تحقیقات کے لئے کارروائی نہیں ہوئی ہے. ٹھیکوں کی فائلوں جن محکموں کی ہے، وہاں چھاپے نہیں مارے گئے. مجھے سراسر سب جھوٹ نظر آ رہا ہے. میں ڈرنے والا نہیں ہوں. کیجریوال نے ارون جیٹلی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیٹلی DDCA معاملے میں پھنس رہے ہیں اور سی بی آئی اسی سے منسلک فائل ڈھونڈنے آئی تھی. وہیں ارون جیٹلی کا کہنا ہے کہ کیجریوال کی بے بنیاد باتوں پر وہ کوئی جواب دینا مناسب نہیں
سمجھتے.
غور طلب ہے کہ سی بی آئی کے چھاپے کو لے کر دہلی اور مرکزی حکومت آمنے سامنے ہیں. کیجریوال اور ان کی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ یہ چھاپے راجندر کمار کے دفتر پر نہیں بلکہ کیجریوال کے دفتر پر مارے گئے ہیں. کیجریوال نے وزیر اعظم پر سیاسی انتقام کی منشا سے یہ کارروائی کرنے کا الزام لگایا ہے.
ادھر مرکزی حکومت نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بدعنوان افسر پر کارروائی سیاسی انتقام کس طرح ہو سکتی ہے؟ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے ایک پریس کانفرنس کر کہا کہ سی بی آئی سرچ وارنٹ لے کر چھاپے مارنے گئی تھی اور اس دوران وزیر اعلی کے دفتر کو چھوا بھی نہیں گیا-